ایکنا نیوز- واضح رہے کہ بیجنگ کی جانب سے تقریباً 10 لاکھ مسلمان اقلیتوں سمیت دیگر کو مبینہ حراستی کیمپ میں رکھنے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے تاہم مسلمان ممالک کی جانب سے چین کے مؤقف کی حمایت کی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید النہیان نے بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جہاں چینی صدر نے سنکیانگ معاملے پر یو اے ای کی حمایت کرنے کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
نشریاتی ادارے نے بتایا کہ اس موقع پر ابو ظہبی کے ولی عہد کا کہنا تھا کہ 'متحدہ عرب امارات چین کی اقلیتی برادری کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتا ہے'۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'متحدہ عرب امارات مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ سمیت شدت پسند اور دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ حملے کرسکتا ہے'۔
واضح رہے کہ مسلح تنظیم مشرقی ترکمنستان اسلامک موومنٹ پر بیجنگ نے ایغور میں علیحدگی کی تحریک چلانے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔
ولی عہد کے ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب بیجنگ اپنی متنازع پالییسیوں پر عالمی حمایت کا مطالبہ کر رہا ہے۔
اب تک چین کو 37 ممالک کی حمایت حاصل ہوچکی ہے جن میں مسلمان ممالک سعودی عرب اور الجزائر بھی شامل ہیں۔
چین کی جانب سے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ سلوک کے دفاع میں رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب اور الجزائر نے خط بھی جاری کیا تھا۔
یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا جب 21 مغربی ممالک اور جاپان نے چین کے خلاف مشترکہ طور پر سنکیانگ میں چینی اقدامات پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔