ایکنا نیوز- الجزیرہ نیٹ کے مطابق گذشتہ روز قاہرہ، جيزه، اسكندريه، غربيه، دقهليه، قليوبيه، بنی سويف، شرقيه اور دمیاط میں مظاہرے کیے گئے۔
مظاہرین سیسی کے استعفے کے حق اور انکی حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔
جنوری ۲۰۱۱ کے بعد پہلی بار ایسا مظاہرہ ہوا ہے جسمیں مظاہرین ایک بار پھر " التحریر" اسکوئر پر جمع ہونے میں کامیاب ہوا ہے۔
مظاہرین سے نمٹنے میں فورسز کا رویہ عجیب تھا ایک طرف بعض اہلکار آنسو گیس کے گولے پھنک رہے تھے جبکہ بعض دیگر سڑکوں پر بعض اہلکار لوگوں کی حوصلہ افزائی کررہے تھے جس سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ سرکاری اداروں کے اندر بھی واضح اختلافات پائے جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ «عبدالفتاح السیسی» کی برطرفی کا مطالبہ کررہے تھے جبکہ ھیشٹیگ «الشعب یرید اسقاط النظام» (رژیم مردہ باد) چل رہا ہے۔
فیس بک اور دیگر میڈیا پر بھی موجود رژیم کے خلاف پروپیگنڈوں کا سلسلہ چل پڑا ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق اگرچہ مظاہرے زیادہ طاقتور نہیں تاہم خوف کی فضاء ختم ہورہی ہے جو السیسی کی حکومت کے بعد قائم ہوئی تھی۔/