ایکنا نیوز- القدس العربی کے مطابق عراقی وزیراعظم نے فیسبوک پر کمنٹس کیا ہے کہ آرامکو پر حملوں میں عراقی سرزمین استعمال ہونے کی خبروں میں حقیقت نہیں۔
انکا کہنا تھا: عراق اپنی سرزمین سے دوسرے ممالک پر حملوں کے مخالف اور اس پر سختی سے کاربند ہے۔
نیوز چینل «سی این این» نے کہا ہے کہ حملوں میں عراق زمین استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
«وال اسٹریٹ جرنل» کے مطابق حملوں میں ڈرون کی بجائے بلیسٹک میزائیل استعمال کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے حملوں میں ایران کو قصور وار ٹھرایا ہے اور یمن سے حملوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سیدعباس موسوی نے اس الزام کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے الزامات سفارتی آداب کی منافی ہیں اور دشمنی میں بھی حدود و قیود شامل ہے۔
موسوی نے ایسے الزامات کو ایک منظم سازش اور منصوبہ بندی سے مشابہہ قرار دیتے ہوئے کہا ایران پر دباو ڈالنے کے لیے ایسے الزامات سے استفادے کی بچگانہ کوشش کی جاتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں انصاراللہ نے دس ڈرون کی مدد سے دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی «آرامکو» کو نشانہ بنایا تھا۔/