ایکنا نیوز- آوٹ لوک انڈیا کے مطابق اسلامی میراث کے فن پارے تیسری صدی سے تیرہویں صدی کے درمیان سے تعلق رکھتے ہیں جنکوسیل مرکز میں پیش کیا گیا ہے۔
اسلامی ورثے میں سونے کے پانی سے کشیدہ شدہ نایاب قرآنی نسخوں کے علاوہ مغل شہنشاہوں کے دور کے نایاب تصاویر بھی فروخت کے لیے موجود ہیں۔
لندن میں «اسلامی آرٹ اور انڈیا» کے عنوان سے سیل لگایا جارہا ہے جو جمعرات سے شروع ہوگا اور کریسٹی سیل مرکز کے مطابق اسلامی فن پاروں میں ہندوستان سے لیکر اسپین تک کے آثار موجود ہیں۔
سیل میں مذکورہ اشیاء اور قرآنی نسخوں کے علاوہ کھال پر پینٹنگ شدہ تصاویر اور خطاطی شدہ فن پارے بھی موجود ہوں گے جنمیں اسلامی ہیروز اور نامور شخصیات کی داستانیں تصاویر اور خطاطی میں پیش کرنے کی کاوش کی گیی ہیں۔
ان شخصیات میں مغل بادشاہ جہانگیر اور دیگر کی تصاویر بنایی گیی ہیں۔/