ایکنا نیوز- العربی الجدید نیوز کے مطابق تیونس کے وزیر برائے مذہبی امور احمد عظوم نے پارلیمنٹ کمیٹی برایے خاندانی امور سے گفتگو میں کہا کہ حکومت گھریلو قرآن مراکز کو منظم شکل دینے پر غور کررہی ہے
پارلیمنٹ کے اراکین نے گفتگو میں اس نکتے پر زور دیا کہ بہت سے مراکز قرآنی تعلیمات کے نام پر شدت پسندی کی ترویج پر کام کرسکتے ہیں جنپر نظارت کی اشد ضرورت ہے۔
اراکین نے بچوں کی درست خطوط پر زہین سازی کو اہم قرار دیتے ہوئے منصوبہ بندی پر زور دیا۔
احمد عظوم نے کہا کہ جدید اور روایتی طرز کو ہم آہنگ کرکے بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ اقدامات پر کام جاری ہے اور اسی حوالے سے گھروں میں قرآنی مراکز کو نظم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے
وزارت مذہبی امور کے ترجمان رمزی سالم نے کہا کہ اس وقت ڈیڑھ ہزار سے زاید مراکز میں چار سے پانچ سال کے ۴۷ هزار بچے قرآنی تعلیمات کے حصول میں مصروف عمل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ان مراکز میں ساٹھ فیصد اساتذہ خواتین پر مشتمل ہیں۔/